موجودہ حالات میں جمعہ اداکرنا



سوال :۔اگر مسجد میں جمعہ کی اجازت نہ ہو تو کیا مسجد کے علاوہ جمعہ قائم کیا جاسکتا ہے جیسا کہ آج کل صوبہ سندہ میں اجازت نہیں ہے ؟اگرجواب ہاں میں ہے تو سوال یہ ہے کہ حاکم کی اجازت کے بغیر مسجد کے علاوہ  جمعہ قائم کرنا درست ہےکیونکہ میری معلومات کے مطابق جمعہ میں ’’اذن عام‘‘ شرط ہے؟
 
جواب:۔اذن سلطان اور اذن عام میں فرق ہے۔اذن سلطان  حاکم وقت کی طرف سے ہوتا ہے اوراس کی ضرورت اس وجہ سے ہے تاکہ  لوگوں میں انتشار اوراختلاف نہ ہو۔اذن عام  کامطلب یہ ہے کہ جس شخص پر جمعہ واجب ہو اور وہ  جمعہ پڑھنا چاہے اسے جماعت میں شرکت کی اجازت ہو۔اذن عام اس شخص کی طرف سے ہوتا ہے جوجمعہ قائم کرتا ہے۔صوبہ سندہ میں حکومت کی طرف سے جمعہ قائم کرنے کی اجازت ہے۔جوممانعت ہے وہ  جمعہ کی نہیں ہے بلکہ تعداد کی ہے اس لیے اذن سلطان  حاصل ہے اوربالفرض اگر اذن سلطان نہ بھی ہو  پھربھی  شریعت کی روسےجمعہ کاقیام   ہے۔بہرحال  اگر حاکم وقت  کی طرف سے اجازت ضروری ہے تو وہ اجازت موجود ہے اور جولوگ جمعہ قائم کررہے ہوں وہ اگر لوگوں  کو جمعہ میں شرکت سے نہ روکیں تو اذن عام بھی حاصل ہوگا اس لیے مساجد کے علاوہ   جگہوں پر بھی  جہاں اذن عام ہو جمعہ ادا کرنا جائز ہے البتہ جمعہ کی جماعت  کے لیے شہر یا قصبہ ہونا شرط ہے اورجماعت میں امام کے علاوہ تین بالغ افراد کا ہونا ضروری ہے۔مسجد میں جمعے کی جو فضیلت ہے وہ مسجد کے علاوہ جگہ میں نہیں ہے مگر مسجد جمعہ کے لیے کوئی لازمی شرط نہیں ہے۔