انبیاء کرام علیھم السلام پرزکوۃ واجب نہیں ہوتی
سوال:۔میرا سوال یہ ہےکہ نبی کریم ﷺ کی عبادات کے بارے میں ہم سنتے اورپڑھتے رہتے ہیں کہ آپ نماز کیسے ادافرماتے تھے ،روزہ کیسے رکھتے تھے اور آپ ﷺ نے حج کیسے ادافرمایا،اعتکاف کتنے دن کا کیا وغیرہ ۔جنگ اورجہاد کے بارے میں بھی آپ علیہ السلام کے اسوہ کا ذکر تفصیل سے ملتا ہے لیکن جو چیز آج تک نہیں سنی وہ یہ ہے کہ آپ ﷺ زکوۃ کیسے اداکرتے تھے۔برائے کرم اس بارے میں تفصیل بیان فرمادیں۔
جواب:۔آنحضرت ﷺ سمیت کسی بھی نبی پر زکوۃ فرض نہیں تھی کیونکہ زکوۃ تو مال کی گندگی دور کرنے کے لیے ہوتی ہے اور انبیاء کرام کا مال گندگیوں اور میل کچیل سے صاف ہوتا ہے۔انبیاء کرام کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہ امت اور خلق خدا کا ہوتا ہے اور وہ اسے مناسب مواقع پر خرچ کرتے ہیں ۔عام لوگ تو چالیسواں حصہ دے کر فارغ ہوجاتے ہیں مگر ان کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہ سب امت کی نفع رسانی کے لیے ہوتا ہے۔شامی (۲؍۲۵۶)