کبوتر بازی کا حکم



سوال:۔کچھ لوگ کبوتر اڑاتے ہیں مگر اس سے پہلے انہیں کچھ خاص کھلاپلا دیتے  ہیں جس سے وہ پاگل ہوکرفضا میں اڑتے رہتے ہیں جس کا  کبوتر زیادہ دیر اڑتا رہے وہ جیت جاتا ہے  اور انعام کی رقم اسے مل جاتی ہے ۔کیا اس طرح کرنا جائز ہے ؟
 
جواب:۔یہ مقابلہ بازی تو کئی وجہ سے حرام ہے مثلا جوا، وقت کا ضیاع، فضولیات میں  مشغولیت ، پرندوں کو بلا وجہ تھکانا وغیرہ ۔ایساشوق رکھنے والے کو حدیث شریف میں شیطان کہا گیا ہے ۔اگر جوا نہ لگایا جائے پھر بھی کبوتر بازی کی اجازت نہیں ہے۔مسند أحمد ت شاكر (8/ 344)مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2856)