پڑوسیوں کا ایک دوسرے سے گھی ٹماٹر وغیرہ منگوانا
سوال:۔آج کل پڑوس میں لوگ ایک دوسرے سے پیاز ٹماٹر قرض لیتےہیں اور پھر بعدمیں واپس کردیتے ہیں۔دیہات میں لوگ گھی قرض لیتے ہیں بلکہ فوری ضرورت ہوتو کوئی بھی چیز پڑوس سے منگوالیتے ہیں اور پھر مناسب موقع پر لوٹادیتے ہیں۔میں نے پڑھا ہے کہ جو اشیاء ناپ تول کرفروخت ہوتی ہیں ان میں ادہار جائز نہیں ہے تو کیا پڑوس کے یہ معاملات شرع اسلامی کی رو سے ناجائز ہیں؟
جواب:۔جن چیزوں کا ادہار لین دین سود ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے ان چیزوں کا قرض کے طورپر لینا دینا جائز ہے جیسےروپے یا سونا قرض کے طورپر لینا جائز ہے۔پڑوس کے یہ معاملات بھی قرض کے طورپرہوتے ہیں اس لیے جائز ہیں ۔