سونے کے ساتھ خرچ کے لیے رکھی نقدی کاحکم



سوال :۔میری اہلیہ کے پاس اڑھائی تولہ سونا موجود ہے۔ اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً تھوڑی تھوڑی نقدی کی مالک بنتی رہتی ہے۔ کیا اس صورت میں زکوٰۃ اور صدقات واجبہ لازم ہوں گے؟ اگر اہلیہ بآسانی ادا نہ کر سکے تو یہ میرے ذمہ لازم ہوں گے؟
 
جواب :۔اگر آپ کی اہلیہ کے پاس موجود  نقدی خرچ ہوجاتی  ہے یاضرورت کے لیے رکھی ہوتی ہے تو صرف سونے کی وجہ سے وہ صاحب نصاب نہیں ہے اور اگر سارے نقدی پیسے خرچ نہیں ہوتے تو وہ نصاب کی مالکہ ہے صاحب نصاب ہونے کی صورت میں اگر اس کے مال پر سال گزر چکا ہو تو اس پر زکوۃ ادا کرنا فرض ہے۔ نیز صدقات واجبہ (مثلاً صدقہ فطر وغیرہ) بھی اس حالت میں اپنے موقع پر (مثلاً عید الفطر پر صدقہ فطر) واجب ہوں گے۔ اگر وہ آسانی سے ادا نہ کر سکے تو اس کی ادائیگی آپ پر لازم نہیں ہوگی۔اگر یکمشت زکوۃ  ادا کرنا مشکل ہو تو تھوڑی تھوڑی کرکے بھی ادا کی جاسکتی ہے۔