ایم این ایم کمپنی کے طریقہ کاروبار کا حکم



 
سوال:۔ ایک کاروبار کے متعلق آپ کی رہنمائی چاہتا ہوں ۔پاکستان میں ایک کمپنی ہے mnm motorcycle  کے نام سے ۔یہ ان شرائط کے ساتھ کاروبار کررہی ہے:  کمپنی ایڈوانس پیمنٹ 60فیصد لیتی ہےاورایک ماہ کے بعد آپ کو 70 سی سی موٹر سائیکل ملے گی جس کی قیمت 35500 ہے  اور آپ کو ادائیگی پر رسید ملے گی۔ وقت مقررہ پر آپ  کمپنی کو پوری قیمت دے کر موٹر سائیکل لے سکتے ہیں اور اگر آپ موٹر سائیکل نہ لینا چاہیں تو  کمپنی آپ کو  اسی رسید پر 4500 روپے نفع دے گی اور اس موٹر سائیکل کو  دوبارہ خرید لے گی ،اگر آپ اس موٹر سائیکل کو  کمپنی سے لے کر مارکیٹ میں بیچیں تو آپ کو صرف 1500 روپے ملیں گےاور اگر کمپنی کو ہی بیچ دیں تو آپ کو 4500 نفع ملے گا۔اب یہ کاروبار کرنا جائز ہے کہ جس میں آپ 21300 روپے سے کر4500 روپے وصول کر سکتے ہیں۔(ساجد مجید)
 
جواب:۔اگر معاہدے میں شروع ہی سے یہ شرط داخل ہوکہ ایک ماہ بعدخریدار کواختیار ہوگاکہ چاہے توموٹرسائیکل لے لے یااضا فی رقم وصول کرلے تو یہ معاہدہ ابتدا ہی سے فاسد ہے اورایسے معاہدے کے تحت موٹرسائیکل لینابھی جائز نہیں ہے۔اگرمعاہدے میں ایسی شرط نہ ہو لیکن خریدار وقت مقررہ پر کمپنی کوموٹرسائیکل واپس فروخت کردے توموٹرسائیکل کاقبضہ حاصل کیے بغیر اسے کمپنی کوفروخت کرنا بھی جائز نہیں ہے۔بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اصل مقصود موٹر سائیکل کی خریدوفروخت نہیں ہے۔کمپنی  جتنا نفع دیتی ہے اس سے بھی اس قیاس کی تائید ہوتی ہے اورزمانہ قریب کے کچھ واقعات بھی  اس پر شاہد ہیں لیکن اگر کوئی فاسد غرض نہ بھی ہوپھر اس طریقے سے خریداری یارقم کی وصولی جائز نہیں ہے کیونکہ جوعملی طریقہ کاراختیارکیا گیا ہے وہ ناجائز ہے۔