فلاحی کاموں میں خرچ کی نیت سے رشوت لینا



سوال:۔ ایک شخص  کی ایک عہدے پر تقرری ہوتی ہے۔جس جگہ اس کی تقرری ہوتی ہے وہاں  تمام ملازمین کو حسب عہدہ ایک خاص رقم ملتی ہے ۔یہ رقم لوگوں کی طرف سے ہوتی ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ رشوت ہوتی ہے مگر جس شخص کی تازہ تقرری ہوتی ہے وہ اس رقم کو لینے سے انکار رکرتا ہے مگر پھر اسے معلوم ہوتا ہے کہ اگر اس نے یہ رقم  نہ لی تو محکمے کے اورلوگ لے لیں گے۔اس شخص کا خیال ہے مذکورہ رقم لی جائے مگر خود استعمال نہ کی جائے بلکہ محکمے  کی عمارت جو خستہ حال ہے اس  کی تعمیر ومرمت پر خرچ کی جائے یا بعض ملازمین ایسے ہیں جن کے اہل وعیال زیادہ ہیں اور وہ تنگی کا شکار رہتے ہیں ،ان کو تعاون کے طورپر دی جائے یا پھر کسی فلاحی ادارے میں خرچ کرلی جائے ۔آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟
 
جواب:۔مذکورہ رقم خبیث اورناپاک ہے۔نیک کاموں میں خرچ کرنے کی نیت سے بھی اس کالینا جائز نہیں ۔