لے پالک کو اپنی ولدیت دینا



سوال :۔ میں  نے ایک مطلقہ عورت سے شادی کی تھی  اس کی ایک 5 سال کی بیٹی ہے تو میں  نے اس  کی ولدیت میں  اپنا نام دیا کہ کاغذات اور اسکول میں ایڈمیشن میں رکاوٹ نہ آئے اور 5 سال کی بچی پر برا اثر نہ پڑے اور بعد میں بچی پر مشکلات  نہ آئیں کہ تمہارے باپ نے ماں کو کیوں چھوڑا؟ اب میں یہ چاہتا ہوں کہ  میرا نام  اس کے نام کے ساتھ رہے۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی جائز ہے یا نہیں، اس پر جو فتوی ہے وہ جائز ہے یا نہیں؟
 
جواب:  اس بچی کا حقیقی والدمطلقہ عورت کا سابقہ شوہر ہے اس لیے شریعت کی روسے اسے بلانے ،پکارنے اور کاغذات میں ہر طرح اسی کی طرف منسوب کرنا چاہیے۔آپ کا کاغذات میں اس کی ولدیت میں اپنانام درج کرنا ناجائز ہے۔قرآن کریم حکم دیتا ہے کہ اولاد کو ان کے حقیقی باپوں کی طرف نسبت کرکے پکارو اور احادیث بھی اس سلسلے میں بہت زیادہ اور صاف ہیں کہ نسبت حقیقی والد ہی طرف ہونی چاہیے۔اگر بچی کو حقیقی والد کی طرف منسوب نہ کیا جائے تو مستقبل میں اس سے بہت شرعی خامیاں پیش آئیں گے اس لیے آپ پر لازم ہے کہ ابھی ہی سے  درست ولدیت کے ساتھ اس کے کاغذات بنوالیں۔
2۔۔ اسٹیٹ لائف انشورنس   اور انشورنس کی تمام اقسام سود اور جوئے کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے۔