نمازوں کا فدیہ
سوال:۔ میرے والد صاحب 2014 میں فوت ہوئے وفات سے دو مہینے پہلے شدید بیماری کی وجہ سے نمازیں ادا نہ کرسکے ،اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں ان کی طرف سے نمازوں کا فدیہ ادا کرسکتا ہوں؟ اور فدیہ کی مقدار ہر دن کے حساب سے کیا ہوگی؟ڈاکٹرنعیم اکرم
جواب:۔اگر آپ کے والد مرحوم ، فدیہ ادا کرنے کی وصیت کرگئے تھے تو ان کے ترکہ کے تہائی سے فدیہ ادا کرنا واجب ہے ، اور اگر وصیت نہیں کرگئے تھے تو ان کی طرف سے فدیہ ادا کرنا واجب تو نہیں ہے ، البتہ اگر آپ خوشی سے فدیہ ادا کرنا چاہتے ہیں تو یہ آپ کے لیے ثواب کا باعث ہوگا اور امید ہے کہ اس کے آپ کے والد کا بوجھ اتر جائے گا۔
ہر نماز کا فدیہ صدقہ فطر کی مقدار کے برابر پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے، اور دن رات میں پانچ فرض نمازوں کے ساتھ وتر کا فدیہ بھی ادا کیا جائے گا۔