نکاح پر نکاح



سوال:۔میرے ایک دوست نے  ایک لڑکی سے نکاح کیا تھا جس کا  لڑکی کے والدین کو علم نہیں تھا، جب کہ نکاح مسجد کے مولوی نے پڑھایا تھا، بعد میں لڑکی نے پہلے نکاح  کے اوپر دوسرا نکاح کردیا ، یہ جائز ہے یا ناجائز ہے، اور پہلے نکاح کا کیا ہوگا؟عاشق محمد یوسف زئی
 
جواب:۔ اگر پہلے نکاح کے وقت لڑکی عاقلہ بالغہ تھی اور گواہوں کی موجودگی میں  باقاعدہ ایجاب وقبول سے نکاح ہوا تھا تو لڑکی اس  پہلے لڑکے کی منکوحہ ہے اور دوسرا نکاح سرے سے ہوا ہی نہیں ہے۔لڑکی کا نکاح پر نکاح ناجائز وحرام ہے اور دوسرے شوہر سے فوری علیحدگی لازم ہے۔پہلا نکاح چونکہ والدین کے لاعلمی میں ہوا ہے اس لیے اگر لڑکا لڑکی ہم پلہ نہیں ہے تو لڑکی کا ولی بذریعہ عدالت مذکورہ نکاح فسخ کرسکتا ہےاور جب تک پہلانکاح شرعی طریقے سے ختم نہ ہوجائے اس وقت تک لڑکی کا دوسرانکاح ناجائز ہے۔