ایک خاص قسم کے معیوب جانور کی قربانی



سو۱ل: میرا سوال یہ ہے کہ، جو لوگ ہمارے ملک میں  قربانی کے جانوروں کا کاروبار کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت سارے لوگ ان جانوروں کے ساتھ سیکس بھی کرتے ہیں، تو کیا ایسے جانور کی قربانی کر سکتے ہیں، جس کے ساتھ اس کہ پرانے مالک نے زنا کیا ہوں۔
 
جواب:۔ ممکن ہے کہ کچھ گھٹیا کردار کے لوگ ایسا کرتےہوں مگر بہت سارے لوگ ایسا کرتے ہیں مجھے اس میں بہت  مبالغہ معلوم ہوتا ہے۔انکار برائی کے وجود سے نہیں ہے بلکہ اسے اس قدربڑھاچڑھا کرپیش کرنے سے ہے کیونکہ لاکھ برائیوں کے باوجود ہمارامعاشرہ الحمدللہ اس حد تک گراہوا نہیں ہے۔ بہرحال اگر یقین کے ساتھ معلوم  نہ ہو کہ کسی خاص جانور کے ساتھ اس کے مالک نے بدفعلی کی ہے تو ایسے جانور کے بارے میں شک وشبہ میں مبتلا ہوئے بغیر اس قربانی درست ہے البتہ اگر یقین کے ساتھ معلوم ہو کہ اس جانور کے ساتھ  بدفعلی کی گئی ہے تو ایسے جانورکی قربانی بھی مکروہ ہے اور اس  کا گوشت کھانابھی  مکروہ ہے ۔ایسے جانور سے فائدہ اٹھانا بھی مکروہ ہےبہتر یہ ہے کہ ایسے جانور کو مالک ذبح کر کے جلا دے۔ (درمختار مع الشامی ص ۲۱۳ کتاب الحدود مطلب فی وطء الدابۃ ج۳۔شامی ص ۱۵۴ ج۱ کتاب الطہارۃ ابحاث الغسل) نیز ملاحظہ کیجیے: از فتاوی رحیمیہ 10/50)