موٹرسائیکل کی بکنگ اوراس پر نفع کاحصول



سوال:۔ایک کمپنی ہے جو ۳۰۰۰۰ کے عوض ایک موٹر سائیکل دیتی ہے جو مارکیٹ میں ۳۷۰۰۰ میں ہر کسی شخص کو ملتی ہے پر کمپنی ہم سے ۴۵ دن پہلے رقم لے لیتی ہے اور کہتی ہے کہ آپ کے پیسے ہم پراپرٹی میں  لگاتے ہیں اس سے جو منافع آتا ہے ہم آپ بائیک دیتے ہیںاور ٹھیک ۴۵ یا ۵۰ دن بعد ہمیں بائیک ۳۰۰۰۰ کی مل جاتی ہے اور جو بائیک  ہمیں ملتا ہے ہم اسے شوروم والے پر چار یا چار سے زیادہ ہزار  منافع پر بیچتے  ہیں یا اسکی جگہ ہمیں چار سے چھ ہزار روپے تک کمپنی جو منافع دیتی ہیں کیا اس کا منافع دونوںصورتوں میں صحیح ہے رہنمائی فرمائیں۔
 
جواب: ۔اگرآپ اپنی رقم کے بدلے اس پر کچھ اضافہ وصول کرلیں تو یہ سود کی شکل ہے۔اگر موٹرسائیکل واپس کمپنی پر فروخت کردیں تو موٹرسائیکل اپنے قبضے میں لائے بغیر کمپنی کو فروخت کرنابھی جائز نہیں ہے۔اگرمارکیٹ میں کچھ نفع رکھ کرفروخت کردیں  توچونکہ ابتدائی معاہدہ میں آپ کو یہ اختیاردیا گیا ہےکہ چاہیں توموٹر سائیکل لے لیں یا اپنی رقم پر کچھ نفع وصول کرلیں اس لیے ابتدائی معاہدہ ہی درست نہیں اورایسے معاہدہ میں داخل ہوکرنفع کمانابھی جائز نہیں۔ (الفتاویٰ الھندیۃ:ج؍۳،ص؍۱۳،الفصل الثالث فی معرفۃ المبیع والثمن والتصرف ۔ردالمحتار:ج؍۴،ص؍۴۸،مطلب اشترٰی دارًاماجورۃ لایطالب بالثمن قبل قبضھا)