بلااجازت والدین نکاح کرنا



سوال:۔کیا کوئی لڑکا والدین کو بتائے بغیر شادی کرسکتا ہے، اس کے دل میں اس بات کا ڈر  ہوکہ والدین کو بتانے سے اس کی پسند کا رشتہ  نہ ہوسکے،؟ (نصیب اللہ کوئٹہ)
 
جواب:۔عاقل وبالغ لڑکاوالدین کے علم اوراجازت کے بغیرنکاح کرے تو نکاح منعقد ہوجاتا ہے تاہم والدین کو اعتمادمیں لے کر نکاح کرناچاہیے ورنہ رشتہ پائیدار اورمستحکم نہیں رہتا اورکئی الجھنوں اورپریشانیوں کاباعث بنتا ہے۔والدین کوبھی چاہیے کہ اولاد کی رائے کواہمیت دیں اوراسے انا کامسئلہ نہ بنائیں۔فتاوی شامی (3 / 55)ط: سعید
’’تم مجھ سے فارغ ہو‘‘کا حکم
سوال :۔اگر شوہر اپنی بیوی کو کہے کہ تم مجھ سے فارغ ہو تو کیا اس سے  طلاق واقع  ہوجاتی ہے۔(لال جان، کوئٹہ)
جواب:۔اگرشوہر مذکورہ جملہ طلاق کی نیت سے کہے  یا مذاکرہ طلاق میں   یا بیوی کی طرف سے طلاق کے مطالبہ کے بعد کہے تو  اس سے ایک طلاق بائن واقع ہوجاتی ہے اور نکاح ختم ہوجاتا ہے۔نکاح ختم ہونے کے بعد باہمی رضامندی سےنئے مہر اور گواہان کی موجودگی میں دوبارہ نکاح ممکن ہےاور آئندہ کے لیے شوہر کو دو طلاقوں کا اختیار  ہوگا۔ اگر شوہر  کی مذکورہ جملے سے  طلاق کی نیت  نہیں  تھی  اور نہ ہی مذاکرۂ طلاق کے شوہر نے مذکورہ جملہ کہاتھا تو کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔بعض اہل علم لفظ فارغ کو صریح بائن کالفظ قراردیتے ہیں ،ان کی رائے کے مطابق نیت اس لفظ سے بغیرنیت کے بھی طلاق ہوجاتی ہے ،اس لیے احتیاط یہ ہے کہ اس جملے کے استعمال کے بعد میاں بیوی تجدیدنکاح کرلیں۔(3/296،297، باب الکنایات، ط؛ سعید)
(6 / 72،باب ما تقع به الفرقة مما يشبه الطلاق،ط؛ دار المعرفة - بيروت)