تعلیق طلاق کی ایک صورت



سوال:۔میراسوال تعلیق کے متعلق ہے۔ایک شخص کسی شرط پر طلا ق کو معلق کرتا ہے  اورپھر بیوی کوطلاق بائن دے دیتا ہے اورپھر شرط پائی جاتی ہے تو کیا حکم ہےمثلا شوہر کہتا ہے کہ اگرتو بلااجازت میرے گھر سے نکلی تو تو مجھ پر حرام ہے اورپھر بیوی کو حرام کے لفظ سے طلاق دے دیتا ہے اوربیوی بلااجازت گھر سے نکل جاتی ہے تو تعلیق کی وجہ سے طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟
 
جواب :۔اگر طلاق کو معلق کیا اور پھر  شرط کے وقوع سے پہلے بیوی کو ایک یا دوبائن طلاقیں دے دیں  اورعدت میں یا عدت کے بعد تجدید نکاح کیا اورپھر شرط پائی گئی یا تجدید نکاح نہیں کیا مگر طلاق بائن کی عدت ہی  میں شرط پائی گئی تو معلق طلاق واقع ہوجائے گی مثلا شوہر نے بیوی سے کہا کہ اگر تو میری اجازت کے بغیر گھر سے نکلی تو تجھے طلاق ہے اور بیوی بدون اجازت گھر سے نکلی نہ تھی کہ شوہر نے اسے ایک یادو بائن طلاقیں دے دیں  اورپھرزوجین نے باہمی رضامندی سے عدت میں یا عدت کے بعد نکاح جدیدکرلیا اور نکاح جدید کرلینے کے بعد بیوی بغیر اجازت شوہر گھر سے نکل گئی تو معلق طلاق واقع ہوگئی ،اگر شوہر تجدید نکاح نہ کرتا مگر بیوی بائن طلاق کی عدت میں بدون اجازت شوہر نکل جاتی توپھر بھی معلق طلاق واقع تھی۔بنابرایں آپ کے ذکر کردہ صورت میں دوطلاقیں ہوگئی ہیں ۔