قربانی اورزکوۃ کے نصاب کافرق



سوال:۔اگر کسی شخص پر قربانی واجب ہے تو کیا اس پر زکوۃ بھی واجب ہے؟عبدالبصیر،ایران
 
جواب:۔حکم اس کے برعکس ہے۔جس پر زکوۃ واجب ہے اس پر قربانی بھی واجب ہے مگر جس پر قربانی واجب ہےضروری نہیں کہ اس پر زکوۃ بھی واجب ہو۔اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ دونوں کے نصاب میں فرق ہے۔ایک فرق یہ ے کہ قربانی کے نصاب پر سال کاگزرنا شرط نہیں ہے اورزکوۃ کے نصاب  میں یہ شرط ضروری ہے۔دوسرافرق یہ ہے کہ زکوۃ صرف سونا ،چاندی،روپے اورمال تجارت پر واجب ہوتی ہے ۔ان چیزوں کو مال نامی کہتے ہیں کیونکہ ان میں بڑھوتری ہوتی ہے جب کہ قربانی کے لیے مال کانامی ہونا شرط نہیں ہے بلکہ ضروریات سے زائد اگر ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت موجود ہوتو قربانی واجب ہے۔
سوال:۔ میرا  سوال یہ ہے کہ  کیا ”بونڈ“ کی انعامی رقم سے عمرہ  کرسکتے ہیں یا یہ رقم کسی  دین کے کام میں استعمال کرسکتے ہیں؟(طلعت صدیقی)
جواب:۔پرائز بانڈز جوئے اور سود کا مجموعہ ہے ،اس لئےاس  کی خریدوفروخت اوراس پر ملنے والا انعام  ناجائز وحرام ہے۔ انعامی رقم  کو کسی دینی کام میں لگانا یا اس سے عمرہ   کرنا  بھی درست نہیں ہے  کیونکہ یہ مال ناپاک ہے اور اللہ تعالی  پاک ہیں اوراپنے دربار میں پاکیزہ مال ہی قبول فرماتے ہیں ۔ایسی رقم   بغیر ثواب کی نیت کے  غرباء و فقراء پر تقسیم کردینا لازم ہے۔شامی (5/99، مَطْلَبٌ فِيمَنْ وَرِثَ مَالًا حَرَامًا، ط؛ سعید) (2/456، کتاب الحج،  مطلب فیمن حج  بمال حرام، ط؛ سعید)