کرسی کوسترہ بنانا،خواتین کابال کاٹنا
سوال :۔(1)کچھ لوگ نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے کرسی رکھ کر نماز ی کے آگے سے گزر جاتے ہیں کیا اس طرح سے گزرنے والے کو گناہ گار تو نہیں ہو گا؟(2)کیا خواتین سر کے بال کاٹ سکتی ہیں، کندھے تک بالوں کی حفاظت کے لیے؟(سید شجاع الدین کراچی)
جواب(۱) نمازی کے آگے سے گزرنے کیلئے اس کے سامنے سترہ کا ہونا ضروری ہے۔ سترہ کوئی بھی ایسی چیز بن سکتی ہے جو کہ کم از کم ایک ہاتھ کے برابرلمبی اورایک انگلی کے برابر موٹی ہو۔عام کرسیاں اس معیارکی ہواکرتی ہیں اس لئے نمازی کے سامنے کرسی رکھ کرگزرنے والاگناہ گارنہیں ہے۔
(2) خواتین کاحفاظت کی غرض سے کندھوں تک بالوں کو کاٹنا جائز نہیں ۔بالوں کی حفاظت کے لیے کوئی اورجائز تدبیر اختیار کی جاسکتی ہے۔(صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ / باب سترۃ المصلي ۱؍۱۹۶ رقم: ۵۰۳۔(المحیط البرہاني ۲؍۲۱۶، الفتاویٰ التاتارخانیۃ، کتاب الصلاۃ / مسائل السترۃ ۲؍۲۸۶، رقم: ۲۴۴۰ زکریا، الدر المختار ۲؍۴۰۲ زکریا۔در مع رد(۹/۴۹۸ ، کتاب الحظر والإباحۃ)