امام سے دل صاف نہ ہوتواس کے پیچھے نمازپڑھنا



سوال :۔ہمارے گھر کے پاس ایک مسجد ہے،مسجد کا امام ایک نوجوان لڑکا ہے،کوئی دوسری زیر تعمیر مسجد اور مدرسےکے لیے اس نے مجھ سے چندہ لیا۔جب رسید مانگی تو وہ جذباتی ہوگیا۔مجھے دو تین دفعہ جھڑک دیا۔میری عمر ستر برس ہے ،اب میرا دل اس نوجوان امام کے پیچھےنماز پڑھنے کو نہیں کرتا۔مسئلہ یہ ہے کہ دوسری مسجد میرے گھر سے کافی دور ہے۔مجھے چلنے میں کافی دشواری ہوتی ہے۔ایسی صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟جب کہ رمضان المبارک کی آمد ہے،اورمجھے تراویح بھی پڑھنی ہے؟(حاجی آصف،کوٹری،جامشورو)
 
جواب:۔ ناحق بات پر طیش میں آنے اورآپ کی بزرگی کاخیال نہ کرنے کی وجہ سے امام نے سخت غلطی کی۔ آپ اسے معاف کرکے   فضیلت  حاصل کرسکتے ہیں  ورنہ کم از کم اپنے آپ کوجماعت اورتراویح کی فضیلت سے محروم نہ رکھیں ۔بالفرض اس کے لیے دل صاف نہ ہوپھر بھی اس کے پیچھے نماز وتراویح درست ہے۔