موجودہ حالات میں قنوت نازلہ کااہتمام کرنا



سوال: مولانا صاحب، آج کل پوری دنیا  اور اور بالخصوص ملک  شام میں  جس طرح مسلمانوں کو تکلیف کا سامنا ہے وہ مخفی نہیں ہے، محض مسلمان ہونے کے جرم میں ان  پر مظالم  کے پہاڑ توڑےجارہے ہیں  اور مختلف انواع کے بم برساکر ان کی نسل کشی کی جارہی ہے نیز حال  ہی میں قندوز  شہر میں حفاظ  معصوم بچوں پر  آگ کے گولے برسائے گئے ہیں ۔میرا سوال یہ ہے کہ کیاان حالات میں قنوت نازلہ کا اہتمام کرنا چاہیے  اور اس کا طریقہ کیا ہے؟(عبد الرحمن، کراچی)
 
جواب:۔عالم  اسلام  خصوصا ملک شام  کے حالات کی بناء پر مسلمانوں کو قنوت نازلہ کااہتمام کرناچاہیے۔ ائمہ کرام  فجر کی نماز  میں اس مسنون عمل  کا اہتمام کریں ۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ فجر کی نمازمیں  دوسری رکعت میں رکوع کے بعد ’’سمع اللہ لمن حمدہ‘‘ کہہ کر امام کھڑا ہوجائے اور قیام کی حالت میں دعاء قنوت پڑھے اوراپنی آواز قراء ت کی آواز سے ذراکم رکھے، مقتدی اس کی دعا پر آہستہ آواز سے آمین کہتے رہیںپھر دعاء قنوت سے فارغ ہوکر امام ’’اللہ اکبر‘‘ کہتے ہوئے سجدے میں چلا جائے، مقتدی بھی اس کی پیروی کریں اور معمول کے مطابق نماز پوری کرلی جائے۔