رکشہ یا گاڑی اجرت پر دینا



سوال :۔محترم مولانا!اگر ایک بندہ چھ لاکھ  کا رکشہ لے اور اسے ڈرائیور کو دے اور کہے کہ تم ہفتے کے مجھے 2500 سو دو گےباقی  جتنے کمائے وہ تمہارےاور اگر کوئی خرچہ آیا تو1000 سے اوپر وہ میں دوںگا، اس سے کم آیا تو تم دو گے۔ دونو ں راضی ہوں اور رکشہ مالک  کا ہی رہے گا صرف چلانے کےلیے دے گاکیا یہ جائز ہے ؟اگر نہیں تو تفصیل سے درست طریقہ بتادیں۔ شہباز کوئٹہ
 
جواب:۔رکشہ   خریدکر اجرت پر دے دیاجائے اوریومیہ یا ہفتہ وار کے حساب سے  اجرت طے کرلی جائے تو درست ہے۔مالک کو طے شدہ اجرت ملے گی اورڈرائیور جوکچھ کمائے  گاوہ اس کاہوگا ۔اس حد تک معاملہ درست ہے اوراس طرح کے معاہدے کے تحت کوئی بھی گاڑی اجرت پر دی جاسکتی ہے البتہ رکشہ یا گاڑی جوخرچہ نکالے گی وہ مالک کو اداکرنا ہوگا ۔لہذا ڈرائیورپر خرچے کی شرط عائد کرنادرست نہیں ،اس شرط کو ختم کرناضروری ہے باقی معاہدہ درست ہے۔