بالغ پاگل کی نمازجنازہ کاطریقہ



سوال:۔ ہمارا علاقہ میں ایک نوجوان فوت ہوا جس کی عمر 20 سال تھی اور وہ پیدائشی پاگل تھا، اس کا جنازہ لایا گیا ،تو امام صاحب نے کہا کہ اس کا جنازہ بچوں والا ہوگا کیوں کہ وہ پیدائشی پاگل تھا،اس پر کچھ لوگوں نے امام صاحب پر اعتراض کیا ، اس سلسلے میں آپ سے رہنمائی کی درخواست ہے کہ امام صاحب کا ایسا کرنا درست تھا؟فرحاناحمدخان
 
جواب: اگر کوئی شخص پیدائشی پاگل ہویا زمانہ نابالغی میں پاگل ہوجائے اوراسی حالت میں بالغ ہوجائے اور پھر اسے افاقہ نہ ہوتو ایسا شخص نابالغ شمار ہوتا ہےاور اس کی نمازِ جنازہ میں نابالغوں والی دعا پڑھی جاتی ہے،لہذا امام صاحب نے درست کیا اورلوگوں کااعتراض بے جاتھا۔حلبی کبیر ، فصل في الجنائز ، الرابع في الصلاۃ علیہ ص ۵۸۷۔حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح :ص/۵۸۷، باب أحکام الجنائز ، فصل الصلاۃ علیہ۔شامی۳؍۱۱۳