سیمن ٹیسٹ کاحکم



سوال :۔کیا اسلام میں  سیمن ٹیسٹ جائز ہے؟
 
جواب:۔یہ ٹیسٹ چونکہ مادہ منویہ  میں افزائش نسل  کی صلاحیت  کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے ،اس لیے  اس کا حکم  اس کے غرض اورطریقہ کارپر مبنی ہے۔ اگرمستند اوردین دارڈاکٹر کسی  مرض  ( مثلا  کینسر وغیرہ ) کی تشخیص کیلئے یا تولیدی صلاحیت کے جانچ کے لیے  اس   ٹیسٹ کا  مشورہ دیں تو اس   کی گنجائش ہے،مگر مادہ تولید کے اخراج کے لیے جائز طریقےکا استعمال کرناچاہیے۔ اگر یہ  ٹیسٹ کسی جگہ رشتہ کرنے سے پہلے  محض اس غرض سے کرایا جارہاہو کہ یہ دیکھا جائے کہ  کیا اس لڑکے سے افزائش نسل ہو سکے گی یا  نہیں تو اس صورت میں یہ ٹیسٹ کرانا شرعا درست نہیں۔
 (رد المحتار، کتاب النکاح / باب نکاح الرقیق، مطلب في حکم العزل ۳؍۱۷۶ کراچی، المحیط البرہاني، کتاب الاستحسان / الفصل التاسع عشر في التداوي والمعالجات ۶؍۱۱۷-۱۱۸ المکتبۃ الغفاریۃ کوئٹہ، وکذا في الفتاویٰ الہندیۃ، کتاب الکراہیۃ / الباب الثامن عشر في التداوي والمعالجات ۵؍۳۵۶ زکریا)الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 399)