کرایہ دارکے نفع میں کچھ حصہ بطورکرایہ مقررکرنا
سوال:۔میراسوال یہ ہے کہ آج کل مختلف مارکیٹوں میں کرایہ داری کی ایک نئی صورت رواج پارہی ہے۔وہ اس طرح ہے کہ ایک شخص اپنی دوکان کرایہ پر دیتا ہے اوراس کاکرایہ طے کرتا ہے مگر ساتھ میں وہ کرایہ دارکو یہ بھی کہتا ہے کہ میں تمہارے نفع میں کچھ فیصد کا شریک ہوں۔مثلا دوکان کا کرایہ پچاس ہزارمقررہوتا ہے مگرمالک کرایہ دارکے ساتھ نفع میں بھی پانچ فیصد کا شریک ہوجاتا ہےاور کہتاہے کہ اگر مہینے کے آخر میں پانچ فیصد نفع پچاس ہزارسے زیادہ ہوا تو مالک کو نفع کاپانچ فیصدملےگااوراگر پانچ فیصد نفع پچاس ہزار سے کم ہواتو مالک کو پچاس ہزار کرایہ کی مدمیں ملیں گے۔کیا یہ صورت جائز ہے؟عبدالمتین،کراچی
جواب:۔کرایہ داری کی یہ صورت ناجائز ہے کیونکہ اس میں کرایہ کی جانب اقل تو متعین ہے کہ وہ ایک خاص حد سے کم نہیں ہوگا مگر دوسری جانب یعنی جانب اکثرغیر متعین ہے جس کی وجہ سے اجرت میں جہالت ہے۔اس کے علاوہ جب مالک نے کرایہ داری کامعاملہ کرلیا تو اس کاکرایہ دارکے کاروبارمیں شریک ہونابھی شرعی اصولوں کےخلاف ہے۔