والدین اگر نکاح پر رضامند نہ ہوں
سوال :۔ میں نے آج سے دس سال پہلے اپنی پسند کی شادی کر لی کیونکہ جہاں والدین شادی کرنا چاہتے تھے وہاں پر میری شادی میں تاخیر کی جارہی تھی اور موجوہ شادی پرمنانے پر وہ مان بھی نہیں رہے تھے۔ الغرض میرے ابو اس شادی سے خوش نہیں تھے۔ ابو کے حج پر جانے سے پہلے میں نے اور بیوی نے معافی مانگی لیکن ابو نے میری بیوی کود ل سے معاف نہیں کیا۔کیا ماں باپ کے معاف نہ کرنے کی وجہ سے یہ شادی فاسد ہوگی؟شادی کے بعد میرے چچا نے مجھے قرآن پر قسم کھلائی تھی کہ جیسے ابو کہیں گے ویسے ہی کرنا ہوگا ۔ میں نے ڈر کی وجہ سے قسم کھالی تھی۔ کیا اس قسم کا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟اگر کرنا ہوگا تو کیا ہوگا؟ اس لئے کہ ابو یہی چاہتے تھے کہ میں جو اپنی بیوی کوگھر لے کہ آیا ہوں تو وہ اب میکہ واپس نہیں جائے گی اور میں نے اس شرط کو پورا نہیں کیا اور لڑائی کے ڈر سے ایک مہینے بعد علیحدہ ہوگیا ۔باقی میں نے اپنے والدین سے کوئی بدتمیزی نہیں کی اور ہمیشہ ان کی عزت کرتا ہوں ۔ہم گھر آ تے جاتے ہیں میں علیحدہ گھر میں رہتا ہوں۔ہارون بشیر لاہور
جواب:۔ آپ کا تو نکاح تو درست ہوگیا ہے مگر والدین کو راضی کرنے کی از حد کوشش کریں تاکہ اس رشتے کی برکات حاصل ہوں۔چچا کا آپ کو قسم دینا درست نہیں تھا کیونکہ بیوی کو والدین سے ملنے کاحق ہے تاہم چونکہ آپ نے قسم کھالی تھی اورپھر اس کی خلاف ورزی کی اس لیے قسم کاکفارہ اداکریں ۔قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو صبح وشام پیٹ بھر کے کھانا کھلائیں یا دس فطرانے صدقہ کردیں۔(المائدۃ: ۸۹)