زیادہ کمانے کے لیے غیر مسلم ممالک میں مستقل رہائش کا حکم



سوال:۔میراسوال اپنے بعض رشتہ داروں بلکہ اپنےان ہم وطنوں کے بارے میں ہے جو غیر مسلم ممالک جیسے امریکہ اوربرطانیہ وغیرہ میں جاکر مقیم ہوجاتے ہیں ۔کیا اسلام کی رو سے ایسا جائز ہے کہ انسان زیادہ مال  کمانے کی خاطر ان ممالک کی طرف مستقل ہجرت کرے۔یوسف اکبر،کراچی
 
جواب:۔ جو لوگ زیادہ مال کے حصول  کے لیے   غیرمسلم ممالک  میں مستقل رہائش اختیارکرتے ہیں حالانکہ اپنے ملک میں انہیں بقدر ضرورت روزی میسر ہوسکتی ہے،اس کے باوجود وہاں جاکر آباد ہوجاتے ہیں ایسے لوگ کراہت تحریمی کے مرتکب ہوتے ہیں۔اسی طرح  اگر کوئی شخص وہاں مقیم ہوتا ہے لیکن اس کے لیے  وہاں اپنے دینی فرائض اورواجبات کی ادائیگی ممکن نہیں ہوتی یا وہاں رہ کر وہ درست طریقے سے اپنی اولاد کی تربیت نہیں کرسکتا ہے تو اس کے لیے بھی وہاں کی سکونت جائز نہیں ہے کیونکہ سب سے اہم اورمقدم  اپنے اوراپنی نسل کے دین کاتحفظ ہے۔اگر اپنےدین  کی حفاظت  مشکل ہویا اولاد کی بددینی کا اندیشہ ہو تو  مسلمان کے لیےوہاں قیام جائز ہی نہیں ہے اگر چہ آسمان سے سونا برس رہاہواورزمین اپنے خزانے اگل رہی ہو۔