قرض کی معافی اورپھر اس کامطالبہ



سوال:۔میرے اوپر ایک شخص کا قرضہ تھا اورادائیگی میں مجھ سے تاخیر بھی ہوئی لیکن تاخیر اس وجہ سے ہوئی کہ میں بہت مشکلات کا شکار تھا اوریہ بات مجھے قرض دینے والا بھی جانتا تھا کہ میں جان بوجھ کر رقم لوٹانے میں تاخیر نہیں کررہا ہوں۔جب کچھ عرصے تک مجھ سے رقم کا بندوبست نہ ہوا تو قرض خواہ نے وہ رقم مجھے چھوڑ دی ۔اب جب میرے حالات اچھے ہوگئے ہیں تو وہ صاحب مجھ سے اب اپنے قرضے کامطالبہ کرتے ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ قرضہ مجھے معاف ہوا ہے یا نہیں اوروہ صاحب اب مجھ سے مطالبے کاحق رکھتے ہیں یا نہیں اوراگر میں اتنی یا اس سے کچھ یا زیادہ رقم ان کو دے دوں تو شرعی لحاظ سے اس کا کیا حکم ہے؟عبدالمبین،سعودی عرب
 
جواب:۔اگر آپ نے قرض کی معافی کو قبول کرلیاتھا یا کم از کم معافی کی پیشکش کو مسترد نہیں کیا تھا تو قرضہ آپ کو معاف ہوچکا ہے اوراب قرض خواہ کا آپ سے مطالبہ جائز نہیں ہے تاہم اگر آپ حسن سلوک اورحسن ادائیگی کے طورپر ان کو کچھ اداکرتے ہیں تو نہ صرف اس کی اجازت ہے بلکہ ترغیب ہے۔