والدہ کے کہنے پر بیوی کو طلاق دینا



سوال :۔میرے شوہر نے مجھ  سے سنت نبوی کے مطابق شادی کی، میں طلاق یافتہ تھی اور میرے شوہر کنوارے، مگر میری ساس نے میرے شوہر کو کہا ہے کہ اس کو چھوڑ دو،  میرے شوہر بہت اچھے ہیں ، مجھے بتائیں میں کیا کروں، میری امی ابو نہیں ہیں، میرے شوہر ہی میری پوری دنیا ہیں ، مجھے بتائیں میں کیا کروں؟
 
جواب:والدہ کی نافرمانی بھی جائز نہیں مگر والدہ کے فرمانے پر کسی پر ظلم بھی جائز نہیں۔پس اگربیوی میں دینی یااخلاقی یامعاشرتی کوئی برائی نہیں ہے اورنہ ہی بہو اپنی ساس کو بےجاتنگ کرتی ہے  توساس کااپنے بیٹے سے طلاق کامطالبہ ناحق ہے اوربیٹے کو بھی اپنے والدہ کے حکم کی تعمیل نہیں کرنی چاہیے خصوصا جب کہ بیوی کو سہارے کی اشد ضرورت بھی ہو اوراگر ساس کامطالبہ کسی  معقول شکایت کی بناءپر ہو توپھر بیٹے کو اپنی والدہ کی اطاعت کرنی چاہیے۔ آپ کو چاہیے کہ ساس کی ناراضگی کی وجوہات معلوم کرکےاسے دورکرنے کی کوشش کریں اورشوہر کوسمجھائیں اورقائل کریں کہ وہ کسی انتہائی اقدام سے گریز کرے۔ إحياء علوم الدين (2/ 55)فتاوی شامی میں ہے: (3/ 227)