میڈیکل انشورنس



سوال: ۔بعض پرائیوٹ ادارے اپنی ملازمین کی میڈیکل انشورنش کراتے ہیں، اگر ملازم میں سے کوئی بیمار ہو تو چند مخصوص ہسپتالوں سے وہ فری علاج کراسکتا ہے، ملازم کی تنخواہ سے ہر ماہ اس مد میں کچھ کٹوتی بھی ہوتی ہے، تو کیا  ملازم کے لیے اس سہولت کا استعمال کرنا جائز ہے؟(یاسر حنیف، لانڈھی)
 
جواب:۔ انشورنس /بیمہ کے جتنے مروجہ طریقے ہیں  وہ  سود اور  قمار  (جوا)  کا  مجموعہ ہیں  ا س  لیے  کسی ادارے کےلیے انشورنس کا معاہدہ جائز نہیں ۔جن ملازمین کاان کے اداروں نے میڈیکل انشورنس کرادیا ہے ان کےلیے  اتنی رقم کے بقدر علاج ومعالجہ کی سہولیات حاصل کرنا جائز ہے جتنی رقم ادارے نے  اپنی طرف  سےیااپنےملازمین کے تنخواہوں سے کاٹ کراداکی ہو لیکن جمع کرائی گئی رقم سے زیادہ مقدارمیں علاج معالجہ کی سہولیات حاصل کرنا جائز نہیں ہے۔