مشروط طلاق
سوال:۔ مشروط طلاق کیا ہے؟ کن صورتوں میں دی جاسکتی ہے؟ شرعی طور پر جائز ہے یا نہیں،مشروط طلاق دینے کی مثال بھی لکھ دیں۔(یونس علی، پاکستان)
جواب:۔ شوہر طلاق کاوقوع کسی کام کےہونےیا ہونے پر منحصر کردے تو اسےمشروط طلاق کہتے ہیں مثلایوں کہے کہ : ”اگر تونے فلاں کام کیا تو تجھے طلاق ہے“چنانچہ اگر بیوی نے وہ کام کرلیا تو طلاق ہوجائے گی ۔شرط جائز ہوتو اس پر طلاق کو معلق کرنا بھی جائز ہے اورشرط ناجائز ہوتو اس پر طلاق کومعلق کرنا بھی ناجائز ہے۔نفس طلاق کے بارے میں حکم یہ ہے کہ جن صورتوں میں طلاق دینا جائز ہو ان میں مشروط طلاق دینا بھی جائز ہے مثلامیاں بیوی میں ناچاقی اور کشیدگی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ حقوق اللہ اورایک دوسرے کے حقوق کی پامالی ہورہی ہے اور مصالحت کی کوئی صورت نہیں بن رہی ہے توطلاق دینا جائز ہے اوراس جیسی صورت حال میں مشروط طلاق دینا بھی جائز ہے۔عالمگیری(1/420، الفصل الثانی فی تعلیق الطلاق، ط؛ رشیدیہ)(رد المحتار) (3/ 227)