اعوان کوزکوۃ دینا
سوال:۔اعوان کو زکوٰۃ دینا جائز ہے؟اعوان اپنے آپکو محمد بن الحنفیہ جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی لونڈی یا بیوی تھی اسکی اولاد کہتے ہیں؟اگر جواب اخبار کے ساتھ میل پر بھی دے دیں تو آپ کا شکریہ ہوگا۔(محمد احسان ارشد اعوان، جامعہ اشاعت السلام مانسہرہ)
جواب: زکوٰۃ آپ ﷺ کے خاندان کے لیے حلال نہیں ہے۔ آپ ﷺ کے خاندان سے مراد ؛ آل عباس، آل جعفر، آل حارث ،آل علی اور آل عقیل ہیں۔ جو شخص ان پانچ خاندانوں میں سے کسی کی نسل ہواس کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے۔ محمد ابن الحنفیہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اولاد میں سے ہیں ، ان کی والدہ کانام خولہ بنت جعفر تھا، جو کہ یمامہ کی جنگ میں قیدی بن کر آئیں تھیں اور حضرت علی کو ملی تھیں لہذا محمد بن الحنفیہ کے خاندان والے بھی سادات میں سے ہیں ان کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں ہے۔اب اگر اعوان قوم کا نسب واقعۃ محمد ابن الحنفیہ سے ملتا ہواور یہ ان کی نسل سے ہوں تو ان کے لیے زکوٰۃ لینا جائز نہیں ہوگا اورنہ ہی ان کوزکوٰۃ دینے سے زکوٰۃ ادا ہوگی۔سادات میں سے کوئی غریب اور ضروت مند ہوں تو صدقاتِ نافلہ اور عطیات وغیرہ سے ان کی خدمت کرنی چاہیے۔یہ امرکے اعوان برادری کا نسب محمد ابن الحنفیہؒ سے ملتا ہے یا نہیں اس سلسلے میں اعوان برادری کے مشایخ اور علماء سے تحقیق کرلی جائے۔عمدة القاري شرح صحيح البخاري (2/ 214)بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 49)