طلاق لکھ کربیوی کے حوالے نہ کرنا



سوال:۔ دوران جھگڑا شوہر نے بیوی کو ڈرانے کیلئے سادہ کاغذ پر یہ الفاظ لکھے  ”میں محترمہ (لڑکی کا نام )کو تین طلاقیں دیتا ہوں ۔طلاق ،طلاق ،طلاق“ اس پر دستخط کیےاور یہ کاغذ دور سے لڑکی کو دکھا کر پاس رکھ لیا ۔ ایسالکھنے سے طلاق ہوئی کہ نہیں ؟(محمد نواز)
 
جواب:۔زبانی طلاق کی طرح تحریری طلاق بھی واقع ہوجاتی ہے ۔طلاق  کے وقوع کے لیے طلاق لکھا ہواکاغذ بیوی کو سپردکرنابھی ضروری نہیں ہے۔اس لیے جب شوہرنے اپنے اختیاراورارادے سے، بلاجبرواکراہ،بقائمی ہوش وحواس،  بیوی کی طرف نسبت کرتے ہوئے تین طلاقیں تحریر کیں تو تینوں طلاقیںواقع ہوگئی  ہیں،نکاح ختم ہوچکا ہے اوربیوی حرمت مغلظہ کے ساتھ شوہر پر حرام ہوچکی ہے۔صحیح بخاری(2/791، باب من اجاز الطلاق الثلاث، ط؛قدیمی) ہندیہ (ج؛1/ص؛473، کتاب الطلاق، ط؛رشیدیہ)