صلہ رحمی یا قطع رحمی سے حصہ میراث میں اضافہ یا کمی نہیں ہوتی
سوال:. میرے معذور ماموں کی شادی نہیں ہوپائی تھی، ان کے بھائیوں اور ان کی اولاد نے ان کو نہیں رکھا، ان کی بہن ( میری والدہ) نے اور ان کی اولاد نے ان کو رکھا، اور ان کی خدمت کی، اس لیے انہوں نے اپنی زندگی میں متعدد بار اپنے بھائیوں اور ان کی اولاد کو کچھ نہ دینے کا اظہار کیا تھا، اب ان کی وفات کے بعد ان کی چھوڑی ہوئی رقم کے بابت شریعت کا حکم معلوم کرنا ہے؟(محمد اسلم)
جواب:. صلہ رحمی اورخدمت گزاری کی وجہ سے خداتعالی کی رضااورخوشنودی حاصل ہوتی ہے جو کہ سب سے بڑی نعمت ہے مگر اس کی وجہ سے حق وراثت میں اضافہ نہیں ہوتا اورقطع رحمی کی وجہ سے گناہ ہوتا ہے اورمال وجان اورصحت وعمر میں برکت ختم ہوتی ہے مگر کوئی اس وجہ سے وراثت سے محروم نہیں ہوتا اس لیے ماموں کی وراثت میں ان کے بھائیوں کو ان کا طے شدہ شرعی حق ملے گا ،اگر چہ ان کے افسوسناک رویے کی وجہ سے ماموں نے انہیں اپنی میراث سے محروم رکھنے کااظہار کیاتھا اورآپ کی والدہ کو اپنے حق وراثت کے ساتھ اجروثواب بھی ملے گا مگر خدمت گزاری کی وجہ وہ اس دنیا میں اپنے حصے سے زیادہ کی مستحق نہیں ۔تکملۃ رد المحتار علي الدر المختار(ج؛7/ص؛505 / کتاب الدعوی، ط ؛سعید)