اوقات ملازمت میں کوتاہی کی تلافی
سوال:۔ دوران ملازمت میں ضرور کچھ نہ کچھ کوتاہی ہوتی ہے، کیا اس کوتاہی کےدورانیہ کا اندازہ لگاکرتنخواہ خزانہ میں واپس جمع کرنے سے بری الذمہ ہوسکتے ہیں؟ کیا ذمہ دار ضلعی آفیسر سے معاف کروانے سے بری الذمہ ادا ہوسکتے ہیں ؟ یعنی معافی کروانے سے ذمہ داری ختم ہوجائے گی؟ معاف کرنے کے کون مجاز ہیں ؟(محمد صدیق مدنی)
جواب:۔ ملازم کولازم ہے کہ وہ معاہدہ ملازمت کی شرائط کےمطابق عمل کرے۔ملازمت کے اس معاہدہ نامہ میں تمام حقوق وذمہ داریوں کا اور ملازمت کے متعلق امکانی صورتوں کا تفصیل سے بیان ہوتا ہے،اس لیے کسی الجھن کے وقت اسی سے رہنمائی لینی چاہیے۔اوقات ملازمت میں کوتاہی ہوجائے تو اس سلسلے میں بھی فیصلہ کن حیثیت اسی معاہدے کو حاصل ہے،ایسا شخص اسی معاہدے کےمطابق اپنی کوتاہی کاازالہ کرے ۔اگر کوئی کسی وجہ سے اس معاہدے کے مطابق عمل نہ کرے مگر کوتاہی کے بقدرتنخواہ واپس جمع کردے تو حرام رقم سے اس کی خلاصی ہوجائے گی ۔ ضلعی آفیسر چونکہ خود سرکار ی ملازم ہوتا ہے اس لیے وہ معافی دینے کا مجاز نہیں ہے الایہ کہ سرکار نے اسے ایسااختیاربخشا ہو۔