مہر کی معافی کی یقین دہانی پر زیادہ مہرلکھوانا



سوال5:۔ میری جب شادی ہوئی تو میری بیوی کے گھر والوں نے 10لاکھ حق مہر  اور 15 تولہ سونا وہ بھی حق مہر میں لکھوانے کی شرط  لگادی، میں  اور میرے گھر والے اس بات پر راضی نہ ہوئے، لیکن  میری ہونے والی بیوی نے مجھے فون کرکے کہا کہ میرے گھر والے جو کہتے ہیں آپ وہ کردو میں پہلی رات ہی سب  کچھ واپس کردوں گی، اس کے بعد مجھے ہاتھ لگانا، اور قرآن کی قسم کھا کر کہا، اس کے بعد میں اکیلا  ان کے گھر چلے  گیا، میرے سسر اور سالوں نے مجھے اکیلے  بلاکر سب لکھوالیا، لیکن میری بیوی نے مجھے دھوکہ دیا  اور پہلی رات کیا ، آج چار سال ہوگئے نہ لکھا ہو واپس کیا اور صاف کہتی ہے  میں کبھی نہیں کروں گی، اب مجھے پوچھنا یہ ہے کہ نکاح ٹھیک ہوا؟ اور کیا جھوٹ سے نکاح ختم ہوگیا، اور حق مہر مجھے ادا کرنا واجب ہے؟(اکرام، ملتان)
 
جواب: ۔بیوی کے کہنے پرجب   دس لاکھ روپے اورپندرہ تولہ سونا بھی بطورمہر آپ نےقبول کرلیا اور اسے نکاح نامہ میں درج کرلیا گیاتومہر کے طورپر مذکورہ دونوں چیزیں بھی واجب ہوگئیں۔ بیوی  وعدہ خلافی کرنے پر گناہ گار ہے مگر جب تک معاف نہ کرے مذکورہ چیزیں معاف نہ ہوں گی البتہ چونکہ اس نے واپس کرنے کی قسم کھائی تھی اس لیے قسم پوری نہیں کرے گی تو قسم کا کفارہ لازم ہوگا، مگر بیوی کے عمل سے نکاح پر کچھ اثر نہیں پڑا نکاح برقرار ہے اوروعدہ خلافی کی وجہ سے بیوی گناہ گار ہے۔فتاوی ہندیہ :۱؍۳۰۳