میت کی طرف سے فدیہ کامسئلہ



سوال:۔ میرے والد صاحب کی تین  سال کی  بیماری کی وجہ  نمازیں قضا ہوگئی تھیں ، ان کے انتقال کے بعد کیا ہم ان کی قضانمازوں کو ادا کریں یا نمازوں کے حساب سے  فدیہ دیںِ؟(نزہت فاروق)
 
جواب:۔مرحوم کے بدلے نمازیں تو ادانہیں کرسکتے البتہ  عاقل اوربالغ ورثاء  اپنی خوشی سےان کی نمازوں کا فدیہ دے سکتے ہیں۔ایک فدیے کی مقدار ایک فطرانے کے برابر ہے اوراس کا مصرف وہی ہے جو زکوۃ کا مصرف ہے۔  اگرمرحوم نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی ہوتو  ان کے ایک تہائی ترکہ سے فدیہ ادا کرنا واجب ہےاور اگرایک تہائی میں وصیت پوری نہ ہوتی ہے تو زائد مقدارمیں ورثاء کی اجازت ضروری ہے۔  شامی(ج؛2/ص؛72،73، باب قضاءالفوائت/ط؛سعید)