وقت داخل ہونے بعد مسجد سے نکلنا
سوال:۔ میرا ایک دوست فجر کی اذان دیتا ہے، اور اسے کچھ کام ہوتا ہے جو اسی وقت کرنا ہوتا ہے، کچھ حضرات کہتے ہیں کہ موذن کو اذان کے بعد نماز ادا کرنے تک مسجد ہی میں ٹھہرنا چاہیے، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں ؟ (ساجد علی، جڑانوالہ)
جواب: ۔لوگوں کاکہنا درست ہے،مؤذن کو وقت داخل ہونے کے بعدنماز پڑھنے تک مسجد میں ٹھہرنا چاہیے ،باہر نکلنے سے لوگوں کو بدگمانی کا موقع ملتا ہے اوربڑاعجیب بھی لگتاہےکہ انسان دوسروں کو نیک کام کےلیے بلانے کےبعد خود کہیں اورچلاجائے ۔فقہاء لکھتے ہیں کہ اذان کے بعد کسی ضرورتِ شدیدہ کے بغیر جماعت سے نماز ادا کئے بغیر اس مسجد سے نکلنا مکروہ تحریمی ہے۔یہ حکم مؤذن کے ساتھ عام لوگوں کے لیے بھی ہے تاہم اگر کوئی کسی دینی یا دنیوی ضرورت کے تحت مسجد سے باہر جاتا ہے اور جماعت کے لیے پلٹ آتا ہے تو اس کی اجازت ہے مگر اسے معمول نہیں بناناچاہیے۔ شامی ۲؍۵۴