زندگی میں نمازروزے کافدیہ



سوال:۔زندگی میں نمازاور روزے کا فدیہ ادا  کیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟ اور ایک نماز اور روزے کا فدیہ کتنا ہے؟  کیا رقم بنتی ہے؟ ( محمد احمد، کراچی)
 
جواب:۔ زندگی میں نمازکافدیہ دینا درست نہیں ،نمازیں اس فدیہ سے معاف نہیں ہوں گی۔حکم یہ ہے کہ اگر  کھڑے ہوکر نہ پڑھ سکے تو  بیٹھ کر پڑھےاور اگر بیٹھ کر نہ پڑھ سکے تو  لیٹ کرپڑھے، اگر رکوع وسجود کے ساتھ نہیں پڑھ سکتا تو  اشارہ سےپڑھے، اور اگر کسی بھی طرح نہ پڑھ سکے تو  بعد میں  قضا کرےاور اگر قضا بھی نہ پڑھ سکے  تو  لازم ہے کہ مرنے سے پہلے فدیہ ادا کرنے کی وصیت کرجائے۔
روزوں کے فدیہ کے بارے میں یہ حکم ہے کہ  اگر کوئی  شخص ایسا بوڑھا  ہوگیا کہ روزہ رکھنے کی طاقت  نہ رہیاور آئندہ بھی روزہ صحت کیامید نہیں  یا ایسا بیمار ہوا کہ  روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہی اور آئندہصحت یابی کی امید بھی نہیں ہے،  تو ایسی حالت میں زندگی میں روزہ کا فدیہ  دینا درست ہے،  تاہم فدیہ ادا کرنے کے بعد  اگر موت سے پہلے  روزہ رکھنے کی طاقت حاصل ہو جائے اور وقت بھی ملے تو  ان روزوں کی قضا کرنا ضروری ہوگا،  فدیہ باطل ہوجائے گا، اور صدقۂ نافلہ کا ثواب ملے گا۔ایک نماز اور ایک روزے  کا فدیہ  ایک صدقۃ الفطر  کے برابر  یعنی دو کلو گندم یا اس کی موجودہ قیمت ہے۔شامی(2/74،بابقضاءالفوائت،ط؛سعید)