برتن کے ٹوٹے ہوئے کنارے سے پینا



سوال:۔ٹوٹے برتن میں پینا کیوں مکروہ ہے،  اس کی کیا وجہ ہے؟ شریعت نے کتنے گناہ کا کہا ہے؟
( عدنان زیشان مجید، اسلام آباد)
 
جواب:۔   آپ ﷺ نے ٹوٹے  ہوئے کنارے سے پینے سے منع فرمایا ، اس ممانعت کی کئی وجوہات ہیں  مثلا: کنارہ ٹوٹا  ہونے کی وجہ سے بسا اوقات  مشروب کپڑوں اور بدن پر گر جاتا ہے۔ٹوٹے کنارےپر عام طور پر گندگی جم جاتی ہے جو مشروب کے ساتھ پیٹ میں چلی جاتی ہے۔ٹوٹا کنارہ اگر دھاری دار  ہوتو  منہ  زخمی   بھی ہوسکتا ہے ،پھر یہ بدذوقی کی علامت بھی ہے کہ انسان درست جانب کو چھوڑکرٹوٹے ہوئے کنارےکو منہ لگاکرپانی پیے وغیرہ۔آنحضرت ﷺ کی اس تعلیم کا تعلق کھانے پینے کے آداب سے ہے اوراس کی تعمیل  میں ہی ہماری بہتری ہے۔ سنن أبي داود (3 / 337) زاد المعاد في هدي خير العباد (4 / 215