قبر کشائی کاحکم



سوال:۔ کیا میت کی قبرکشائی شرعی طورسے جائز ہے اور اس کے لئے کیا شرائط ہیں نیز قبرکشائی کا اختیارکس کو ہے اورکن وجوہات کی وجہ سے کی جاسکتی ہے۔اظفرصدیقی لاہور
 
جواب:۔کوئی سخت مجبوری نہ ہوتو قبرکشائی حرام ہےاوراس کاحق  بندوں میں کسی کو بھی حاصل نہیں ہے۔اگر کوئی مجبوری ہومثلاکسی کامال اندررہ ہوگیا ہویامالک کی رضامندی کے بغیر اس کی زمین میں تدفین ہوئی ہوتو مالک کو قبرزمین کے برابر کرنےیا نعش دوسری جگہ منتقل کرنے کاحق ہے۔مجبوری میں یہ صورت بھی داخل ہے کہ جب مقدمہ کی صورت یہ بن گئی ہوکہ کسی بڑے جرم کے ثبوت یاعدم ثبوت  یاحق وناحق کے فیصلے کامدارقبر کشائی پر موقوف ہو۔ ( الفتاویٰ الہندیہ : الباب الحادی والعشرون  فی الجنائز ، الفصل السادس  فی الدفن :1/167۔ البحرالرائق ، کتاب الجنائز: 2/339)