اجرت پر اعتکاف کرنا



سوال :- ہمارے ہاں جہاں میں نماز پڑھتا ہوں،صرف دفترکے لوگ نمازپڑھتے ہیں اور رات کی نمازیں چند سرکاری آفیسرز جنہیں گورنمنٹ نے گھر دیےہیں وہ پڑھتے ہیں ۔وہاں کوئی آبادی نہیں  بس یہ سرکاری افسران ہیں۔ جب رمضان کا مہینہ ہوتاہے تواعتکاف کرنے کے لیے کوئی شخص نہیں ملتا۔  ان آفیسروں میں سے کوئی اعتکاف میں نہیں بیٹھتا  تو یہ اپنے متعلقین کے ذریعہ کسی آدمی کو کسی گاؤں دیہات سے بلاکر اعتکاف میں بٹھاتے ہیں،اس کو کھانا وغیرہ دیتے ہیں اور آخر میں اس کو کچھ رقم دے دیتے ہیں  ، اس طرح سے وہ مطمئن ہوجاتے ہیں کہ ان کی یہ سنت ادا ہوگئی  ہے۔سوال یہ ہے کہ  اس طرح کرنے سے کیا اعتکاف ادا ہوجاتا ہےاور ایسا کرنا شرعا جائز ہے؟ ( قاسم ، بیلا کھاتہ )
 
جواب :۔اہل محلہ میں سےکوئی ایک شخص بھی اعتکاف نہ کرےتو سب اہل محلہ گناہ گارہوتے ہیں اورکسی  باہر کے شخص کو بلاکر اعتکاف میں بٹھانے سے اعتکاف کی سنت ادانہیں ہوتی۔اعتکاف کے عمل پر اجرت دینے اورلینے کا عمل بھی ناجائز ہے۔مذکورہ افسران میں سے کوئی ایک ہمت کرلیا کرے تو بقیہ رہائشی گناہ سے بچ جائیں گے۔ 
( تنقیح الفتاویٰ الحامدیہ : 2/137 ۔ رسائل ابن عابدین : 1/167۔ الفتاویٰ الہندیہ : 4/448)