جان کے بدلہ جانورکا صدقہ



سوال :- اگر کوئی شخص بیمار ہوجائے تو لوگ اس موقع پر جانور بکرا یا مرغ وغیرہ ذبح کرتے ہیں ۔ اس کا شرعی نقطہ نظر سے کیا حکم ہے ؟ (اسلام الدین ،  سرگودھا ) 
 
جواب :۔جان کے بدلے جانور ذبح کرنےکی رسم کئی ایک وجوہ سے درست نہیں  ہے۔شریعت نے صدقے کی ترغیب ضرور دی ہے مگر اس کی  کوئی خاص شکل متعین نہیں کی ہے لیکن لوگوں نے بیماریوں اورآفتوں سے حفاظت کے لیے اس صورت کو خاص سمجھ لیاہے حالانکہ شریعت کافہم یہ ہے کہ جس چیز کو شریعت نے عام رکھا ہوہم اسے خاص نہ کریں۔اس کےعلاوہ جانور ذبح کرنے  سے لوگوں کااصل مقصد گوشت کاصدقہ یا مسکین کی حاجت روائی نہیں ہوتی بلکہ وہ ذبح کو عبادت سمجھتے ہیں  ،اسی ذہنیت کی وجہ سے لوگوں میں جان کے بدلے جان اوردھاربہانے کے جملے مشہور ہیں چنانچہ ایسے لوگوں کو جوجانور ذبح کرنا چاہتے ہیں  اگر انہیں  مطلوبہ جانور کے وزن کے برابر گوشت صدقہ کرنے کا کہا جائے تو ان کی طبیعت راضی نہیں ہوتی  ،جس سے واضح ہےوہ ذبح ہی کو ثواب سمجھتے ہیں حالانکہ ذبح  عبادت تو ہے لیکن عقیقے،قربانی اور حج کے موقع پر ہے،اس کے علاوہ کسی اورموقع پرذبح عبادت نہیں ہے البتہ گوشت صدقہ کرنے کا ثواب ضرورملتا ہے۔