صدقہ کے مصارف



سوال:۔ میرا سوال صدقہ کے مصارف سے متعلق ہے کہ کیا ہم صدقہ کسی  بھکاری کو دے سکتے ہیں ، نہیں     تو پھر صدقہ کن کو دیا جائے؟ اور یہ بھی اصلاح فرمادیں کہ صدقہ کتنا اور کس کو دیا جائے۔(اہتشام عباسی، کراچی)
 
جواب:۔صدقہ واجبہ جیسے زکوٰۃ، صدقہ فطر،  نذر وغیرہ صرف اس شخص کو دیں جوزکوۃ کا مستحق ہواورنفلی صدقہ کسی کو بھی دیاجاسکتا ہے البتہ  مفلس کو دینا زیادہ بہتر ہے اوراگر غنی کو دیا تو وہ صدقہ نہیں بلکہ ہدیہ کہلائے گا۔ بھکاری  کوزکوۃ اور صدقہ واجبہ نہیں دینا چاہیے تاہم اگر غالب گمان  ہوکہ وہ مستحق ہے تو اس کو صدقہ واجبہبھی دیا جاسکتا ہے۔نفلی صدقہ کی کوئی مقدارشریعت  نےمتعین نہیں  کی ہے بلکہ زیادہ سے زیادہ کی ترغیب دی ہے اس لیے حسب توفیق کردینا چاہیے۔الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 352):