نرینہ اولاد نہ ہونے کی وجہ سے تمام مال بیٹیوں میں تقسیم کرنا
سوال:۔ اگر کسی شخص کی صرف بیٹیاں ہوں,اولادِنرینہ نہ ہو اس کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی ۔کیا وہ اپنی منقولہ اورغیرمنقولہ تمام جائیداد کا اپنی زندگی میں اپنی بیٹیوں کو وارث بنا سکتاہے۔یہ تمام جائیداد اس نے اپنی ذاتی محنت سے بنائیہے۔قاضی جمشید عالم صدیقی-
جواب:۔ مالک ہونے کی حیثیت سے مذکورہ شخص خودمختار ہے ۔اگر اپنی تمام جائیداد اپنی بیٹیوں میں تقسیم کرکے ان کو قبضہ دے دے گاتوبیٹیاں مالک ہوجائیں گی لیکن اگر کوئی وارث بھی ہو مثلا بیوی ،چچا ،بھتیجا وغیرہ تو وہ بالکل محروم رہ جائیں گے اس لیے ایسا کرنا مکروہ ہوگا۔اگر مذکورہ شخص کہہ جاتا ہے کہ میری میراث صرف میری بیٹیوں کو ملے گی جب کہ اس کا کوئی اوروارث بھی ہو تو اس کے کہنے سے کچھ نہ ہوگا اوراس کی میراث شرعی حصص کے مطابق تمام ورثاء میں تقسیم ہوگی اوریہ شخص وارث کا حصہ ختم کرنے کی وجہ سے گناہ گار ہوگا۔میراث اس مال کو کہتے ہیں جو وفات کے وقت کسی کی ملکیت میں موجود ہواوراس پر کسی دوسرے کا حق نہ ہو خواہ اس کو بھی وراثت میں ملاہو یااس نے اپنی ذاتی محنت سے کمایاہو،اس لیے بوقت وفات مذکورہ شخص کی ملکیت میں جو کچھ ہوگاوہ میراث میں تقسیم ہوگا۔