نمازی کے آگے سے گزرنے کے مسائل
سوال:۔ نمازی کے آگے سے گزرنے کا سخت گناہ باور کرایا گیا ہے۔حدیث کی روشنی میں مندرجہ ذیل تین مسائل حل طلب ہیں! 1۔ نمازی کے آگے آ کر کھڑے ہوجانا ، کیا اس کا گناہ ہے؟2۔ فر ض کریں ایک شخص نماز پڑھ رہا ہے اور ایک دوسرا شخص آکر اس کی پچھلی صف میں نماز پڑھنا شروع کردیتا ہے، اگلی صف والے شخص کی نماز مکمل ہوجاتی ہے، لیکن پچھلی صف والا ابھی تک نماز ادا کرنے میں مصروف ہے، تو اگلی صف والا نمازی اس کے آگے سے ہٹ سکتا ہے؟ کیوں کہ میری ناقص سمجھ کے مطابق گزرنے پر گناہ ہے، تو کیا آگے سے ہٹنے پر بھی گناہ ہے؟3۔ کیا آدمی گناہ کا مرتکب تب ہی ہوتا ہے جب عین 90 ڈگڑی سامنے آجائے یا ذرا سا بھی سیدھ میں آنے پر گناہ کا مرتکب ہوگا؟(مہران احمد)
جواب 1۔ نمازی کے سامنے رخ کرکے کھڑاہونا یابیٹھنا درست نہیں ہے۔اگر نمازی کے فارغ ہونے کا انتظار کرنا ہو تو اس کی طرف پشت کرکے بیٹھ سکتے ہیں۔2۔اگلی صف میں نماز پڑھنے والا اپنی نماز ختم کرکے نمازی کے آگے سے ہٹ سکتا ہے۔3۔ بالکل سیدھ میں نمازی کا سامنا کرنے سے گناہ گار ہوگا۔الفتاوى الهندية (1 / 108) فتح القدير (1 / 404 باب ما یفسد الصلوٰۃ وما یکرہ فیھا، ط؛ دارالفکر)