دوگنا بیعانہ واپس لینا
سوال :۔میں نے ایک پلاٹ خریدا ہے ،اس کا بیعانہ ایک لاکھ روپے دے دیا، قبضہ اور کاغذات کی منتقلی وغیرہ میں ایک ماہ لگے گا۔ اگر وہ شخص سودے سے پھرے گا تو یہ طے ہوا کہ اسے ایک لاکھ مزید یعنی دولاکھ واپس کرنے پڑیں گے،ایسی صورت میں کیا ہمارے لیے واپس دو لاکھ لینا جائز ہوگا ۔ ( شمیم قریشی ، لودھراں )
جواب :۔آپ کو معاہدے پر اصرار کا حق ہے اورآپ خریدارکو معاہدے کی تعمیل اورپوری ادائیگی پر مجبور کرسکتے ہیں ۔اگر آپ معاہدہ ختم کرتے ہیں تو آپ کو صرف اپنا بیعانہ ہی واپس لینے کا حق ہے،دوگنا بیعانہ لینا جیسا کہ بازار میں رائج ہے ،جائز نہیں اوراس طرح کی فاسدشرط معاہدے میں درج کرنے سے فریقین گناہ گاربھی ہوئے ہیں ۔ ( فتاویٰ شامی : 4/61، بدایۃ المجتہد 2/ 122)