مروجہ حیلہ اسقاط کا حکم
سوال :۔سر آج کل دیہاتوں میں فوتگی ہوتی ہے تو اس کے خاندان والے نماز جنازہ کے وقت ایک رومال میں پیسے رکھ کر دو، تین دفعہ لوگوں کے دائرہ میں گذارتے ہیں، جس کو "اسقاط" کہتے ہیں، کیا یہ اس کی نمازوں اور روزوں کی بخشش ہے؟ کیا یہ ایک رسم ہے یا شرعی حکم؟امین شریف
جواب:۔حیلہ اسقاط فقہاء نے ایسی غریب میت کے لیے تجویز کیا تھا جس کےذمہ نماز روزہ وغیرہ کچھ واجبات رہ گئے ہوں اورکوئی شخص اس کے بدلے فدیہ دینا چاہتا ہو مگر میت کےترکہ میں اتنی گنجائش نہ ہو کہ ان سب واجبات کا فدیہ دیا جاسکے،لیکن آج کل بعض علاقوں میں اسے معمول بنادیاگیا ہےحالانکہ یہ تدبیر فقہاء نے ہر میت کے لیے تجویز نہیں کی تھی،لوگ غریب میت کے علاوہ امیروں کے لیے بھی یہ حیلہ کرتے ہیں حالانکہ اس کا مقصد صرف غریب میت تھا،لوگ اسے ایک لازمی شرعی عمل کا درجہ دینے لگے ہیں حالانکہ یہ لازم نہیں تھا،پھر جن شرائط اورآداب کی وجہ سے اس کی اجازت تھی ان کا بھی قطعا خیال نہیں رکھا جاتا ، اس لیے اب یہ عمل بدعت اورواجب الترک ہے۔فتاوی شامی:۲؍۲۴۰