بیٹیوں کوعطیہ یا وراثت سے محروم رکھنا



سوال :۔میرا یہ سوال ہے کہ اگر  کوئی شخص اپنی زندگی میں  اپنی  وراثت اپنے بیٹوں کے نام کردیتا ہے، اور بیٹیوں کے لیے حصہ نہیں چھوڑتا، اس کے لیے کیا احکامات ہیں؟روشن خان لاہور
 
جواب:۔بیٹیوں کو میراث سے محروم رکھنا جاہلیت کی رسم  ہے،اسلام نے اسے جڑ سے اکھاڑپھینکا ہے، اب جوشخص بیٹیوں کو وراثت سےمحروم کرتا ہے وہ جاہلیت کو زندہ کرتا ہے اوراسلام کے قانون  وراثت سے روگردانی کی وجہ سے ظلم اورسخت معصیت کا مرتکب ہوتا ہے،حدیث شریف کی رو سے جو شخص کسی وارث کا حصہ وراثت ختم کرتا ہے اللہ تعالی جنت میں سے اس کا حصہ ختم فرمادیتے ہیں۔اگر کوئی شخص زندگی ہی اپنی جائیداد تقسیم کردیتا ہے اور بیٹیوں کو حصہ نہیں دیتا ہے تو وہ ظلم اورانصافی کامرتکب ہوتا ہے کیونکہ زندگی میں اولاد کو کچھ دینا عطیہ ہے اور عطیہ دیتے وقت اولاد کے درمیان مساوات اورانصاف کا حکم ہے۔