اسلام میں مرتد کی سزا
سوال:۔کیا مرتد ہو جانے والے شخص کے لئے ہمارے مذہب میں کوئی سزا ہے؟ حکومت وقت پر اس سلسلہ میں کیا پابندی ہو گی ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب سے ممنون فرمائیے۔ شاہد اسلم ۔مصطفیٰ ٹاؤن لاہور
جواب:۔مرتد کے سامنے حاکم وقت یا اس کا مجاز نمائندہ اسلام پیش کرے گا،اگر اس کے کچھ شبہات ہوں تو دور کیے جائیں گے،اگر وہ غوروفکر کے لیے مہلت مانگے یا وہ نہ مانگے مگر اس کے اسلام قبول کرنے کی امید ہوتو اسے تین دن تک قید میں رکھ مہلت دی جائے گی اورہر روز اس کے سامنے اسلام پیش کیا جائےگا،اگر وہ اسلام قبول کرلےتو اس کا خون محفوظ ہوجائے گا ورنہ قتل کردیا جائےگا۔عورت اگر مرتدہ ہوجائے تو اسے قید کیا جائے گا مگر اسے قتل نہ کیا جائےگا۔یہ امر کہ کوئی شخص کسی قول یا فعل کی وجہ سے مرتد ہوا ہے یا نہیں ، محقق اہل افتاء کا کام ہے اورمرتد کو قید کرنا اور اسلام قبول نہ کرنے پر قتل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے،عوام الناس کو اس کی اجازت نہیں۔فتاوی ہندیہ:۲؍۲۵۳