ہاسٹل میں پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو قصر کرے گا



سوال :- میں ہاسٹل میں رہتی ہوں  میں نے کہیں پڑھا ہے کہ  اگر کسی جگہ پندرہ دن سے کم رکنے کا ارادہ ہو تو نماز صرف فرض پڑھتے ہیں ۔  میں بارہ دن ہاسٹل میں اور دو دن گھر پر رہتی ہوں اب مجھے سمجھ نہیں آتا کہ صرف  فرض پڑھوں یا  کہ پوری نماز ؟( سائرہ )
 
جواب :َآپ کے گھر اور ہاسٹل کے درمیان  اگرمسافت شرعی یعنی سواستتر( 24 .77 )کلومیٹر کا  فاصلہ ہے اورآپ ایک مرتبہ بھی پندرہ دن یا اس سے زیادہ کی نیت سے ہاسٹل میں نہیں  ٹھہری ہیں  توآپ قصر کریں گی اوراگر ایک مرتبہ پندرہ دن یا اس سے زیادہ  کے لیے وہاں  ٹھہرگئیں توپھرہاسٹل آپ کا وطن اقامت بن جائےگا اورپھر پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی صورت میں بھی مسافر نہیں رہیں گی اور پوری نماز پڑھیں گی۔قصر کا مطلب یہ ہے کہ ظہر   ، عصر اورعشاء کے فرائض  بجائے چاررکعت کے دورکعت پڑھیں ،فجراورمغرب کے فرض اوروتر پورے پڑھیں ۔ سنن ونوافل اگر فرصت و سہولت ہو تو پڑھ لیں  ورنہ نہ پڑھنے میں بھی حرج نہیں ہے۔  ( البحر الرائق : 2/ 136 ۔ فتاویٰ شامی : 2/ 132۔ عمدۃ الفقہ :3/415)