ایک بار سودا کرانے کے بعد ہر سودے پر کمیشن
سوال :- پیش خدمت یہ سوال ہے کہ ایک آدمی کی جان پہچان اورتعلق ہے، جس کی بنیاد پر اچھی چیز سستے داموں خرید سکتا ہے ، لوگ اسے کہتے ہیں کہ آپ ہمارا فلاں کمپنی سے رابطہ کرادیں ،ہم آپ کو کمیشن دیں گے مثلاً چاول کی فیکٹری سےبات کرادیں اورسودا کرادیں، ہم ان سے جب بھی چاول خریدیں گے تو ہر بوری پرآپ کو اتنا کمیشن دیا جائے گا۔کیا آیندہ ہونے والوں سودوں پر بھی کمیشن لینا جائزہے۔ ( ارشد قائد آباد)
جواب :- پہلی بار سودا کرانے پر تومتعین کمیشن لیناجائز ہے،اس کے بعد اگر گاہگ اورفیکٹری براہ راست معاملہ کریں اورایجنٹ کی محنت اورعمل اس میں شامل نہ ہوتوایجنٹ کےلیے اس کا کمیشن لینا جائز نہیں ۔ (المبسوط للسرخسی : 14/115۔ ردالمحتار علی الدر ، مطلب فی اجرۃ السمسار : 6/63)