سن رسیدہ میاں بیوی کااوڑھنا بچھونا الگ رکھنا ؟



سوال : -ہمارے ملک میں بعض گھرانوں میں رواج پڑگیا ہے کہ جب اولاد کی اولاد یں شادی شدہ ہوجاتی ہے اور والدین پوتے ، پوتیوں ، نواسے ،نواسیوں والے ہوجاتے ہیں توا یسے میں گھر کے افراد اپنے دادا دادی اورنانا نانی کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ اب ایک کمرہ میں نہ سوئیں بلکہ اپنے بستر الگ الگ کرلیں یعنی الگ کمروں  میں رہائش اختیار کریں ، مولانا صاحب اولاد کے اس عمل کی قرآن و سنت کی روشنی میں   وضاحت چاہتا ہوں ۔کیا شریعت میں اس بات کی اجازت ہے کہ بزرگ میاں بیوی جو دادا  دادی  اورنانانانی  کہلائے جاتے ہیں  وہ اپنا اوڑھنا بچھونا الگ الگ کرلیں ( کمال وارثی )
 
جواب:- نکاح کا رشتہ ایک جائز اورپاکیزہ رشتہ ہے اور اس رشتے کی حقیقی قدروقیمت کا اندازہ بڑھاپے میں ہوتا ہے جب میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے خواہش  سے زیادہ ضرورت بن جاتے ہیں ۔اب یہ عجیب منطق ہے کہ میاں بیوی جب ایک دوسرے کے لیے ضرورت بن جائیں تو یہ کہہ کر ان کااوڑھنا بچھونا الگ کردیا جائے کہ وہ دادا اوردادی بن گئے ہیں  اور ان کی اولاد کی بھی اولادیں ہوگئی ہیں حالانکہ نکاح کا مقدس رشتہ اب بھی ان میں برقرارہے اور جب رشتہ اورجائز رشتہ ان کا قائم ہے اوروہ ایک دوسرے کی ضرورت اور سہارا ہیں تو انہیں الگ رہنے پر مجبور کرنا ناجائز ہے۔